مقبوضہ جموں و کشمیر

حد بندی آبادی کی بنیاد پر کی جانی چاہیے تھی اور اس میں مذہب کو شامل نہیں کرنا چاہیے تھا: محبوب بیگ

سرینگر 20 فروری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے کہا ہے کہ حد بندی آبادی کی بنیاد پر کی جانی چاہیے تھی اور اس میں مذہب کو شامل نہیں کرنا چاہیے تھا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پی ڈی پی کے تنظیمی سیکرٹری محبوب بیگ نے سرینگر میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حد بندی رپورٹ میں کوئی میرٹ نہیں ہے۔ اگر وہ پڈر حلقے کو 50 ہزارکی آبادی کا بنانا چاہتے ہیں تو ڈورو کی ایک نشست میں ایک لاکھ کی آبادی آتی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ عالمی طور پر تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ حد بندی علاقے کی آبادی کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیںہوتا۔ محبوب بیگ نے کہا کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے پہلے دن سے کہا تھا کہ حد بندی کی رپورٹ بی جے پی کی تجاویز کے مطابق تیار کی جائے گی۔اب بی جے پی کشمیر اور جموں کے لوگوں کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی لوگوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے کے لیے انگریزوں کی تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی اپنا رہی ہے۔سیاسی رہنماو¿ں کی سیکیورٹی واپس لینے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اگر حکام سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پر رہنماو¿ں کی سیکیورٹی واپس لے رہے ہیں تو انہیں واضح کرنا چاہیے کہ اس اقدام کے پیچھے کیا مقصدہے۔ حکومت کو سیاسی بنیادوں پر سیکیورٹی واپس نہیں لینی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی اور این سی کے رہنماﺅںکی سیکورٹی واپس لے لی گئی ہے لیکن بی جے پی کے رہنماﺅں کی نہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ منصفانہ اور یکساں سلوک کیا جانا چاہیے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button