مقبوضہ جموں و کشمیر

امریکی قانونی فرم کا اتر پردیش میں فرضی مقابلوں میں ہلاکتوں پر یوگی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

واشنگٹن 26 فروری (کے ایم ایس) امریکی قانونی فرم ”The Guernica 37 “نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ ساتھ پولیس کے اعلیٰ حکام کے خلاف ریاست میں فرضی مقابلوں میں ہلاکتوں پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فرم نے امریکی حکومت کے پاس ایک باضابطہ عرضداشت جمع کرائی ہے جس میں آدتیہ ناتھ یوگی کے خلاف 2017 اور 2021 کے درمیان پولیس فورسز کی طرف سے کیے گئے ماورائے عدالت قتل میں کردار کے لیے ان پر پابندیاں عائد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ اور خزانہ میں رواں برس9 فروری کو دائر کی گئی عرضی میں یوگی کے ساتھ ساتھ حال ہی میں ریٹائر ہونے والے اترپردیش کے پولیس کے ڈی جی اوم پرکاش سنگھ اور کانپور ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سنجیو تیاگی کے خلاف بھی پابندیوں کی سفارش کی گئی ہے۔ عرضداشت میں کہا گیا کہ یہ بتانے کے لیے ایک واضح بنیاد موجود ہے کہ مذکورہ تینوں افراد اس وقت کمانڈ اینڈ کنٹرول کی پوزیشن میں تھے کہ وہ قتل کے واقعات کے روکتے اور یہ کہ ایسے بیانات اور احکامات موجود ہیں جو اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ انکا اس جرم میں براہ راست کردار رہا ہے۔ بین الاقوامی وکیل اور گورنیکا 37 میں ایسوسی ایٹ کونسل ٹوبی کیڈمین Toby Cadman نے ایک انٹرویو میں کہاکہ عرضداشت میں معتبر ذرائع پیش کیے گئے ہیں جو یہ بتاتے ہیں کہ یوپی پولیس نے 2017 میں یوگی آدتیہ ناتھ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے فرضی مقابلوں میں کم از کم 146 ماورائے عدالت قتل کیے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے جنوری 2019 میں اتر پردیش میں پولیس کے ہاتھوں 59 ماورائے عدالت ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکام کے نام ایک خط میں لکھا تھا کہ ہم واقعات کے انداز پر انتہائی فکر مند ہیں، لوگوں کو قتل سے قبل مبینہ طور پر اغوا یا گرفتارکیا گیااور ان کے جسموں پر زخموں کے نشانات تشدد کی نشاندہی کرتے ہیں۔
دریں اثنا، کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ اپنی مسلم مخالف نفرت کے لیے جانے جاتے ہیں اور انہیں اس مسلم دشمنی پر یوپی کا وزیر اعلیٰ کا عہدہ دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کا مسلم مخالف پروپیگنڈہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید تیز ہو رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یوپی میں جب سے آدتیہ ناتھ وزیر اعلیٰ بنے ہیں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے واقعات اور نفرت انگیز تقاریر میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ یوپی کے وزیر اعلی کے طور پر دوبارہ انتخاب کیلئے یوگی ناتھ نے اپنے مسلم مخالف بیانات کو تیز کر دیا ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ یوگی فاشسٹ مودی کے کٹر حامی ہیں اور یوپی اور بھارت کی مسلم تاریخ کو مٹانا انکی کی فرقہ وارانہ سیاست کا حصہ رہا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button