مسئلہ کشمیر پوری امت کا مسئلہ ہے: صدر ای ایس اے ایم
کشمیری وفد کا انقرہ میں ترک تھنک ٹینک کے دفتر کا دورہ
انقرہ 28 فروری (کے ایم ایس) انقرہ میں قائم اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ سینٹر (ای ایس اے ایم) کے صدر استاد ریکائی کوتن نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر صرف بھارت اور پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ا±ستاد ریکائی کوتن نے یہ بات ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی سے ملاقات کے دوران کہی جنہوں نے حال ہی میں انقرہ میں ای ایس اے ایم کے دفتر کا دورہ کیا۔ESAM کے صدر نے کشمیری وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ کشمیر ، پورے عالم اسلام اور انسانیت کے لیے امن، سکون اور انصاف کے لیے دعا گو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ 1989 ءسے لے کر آج تک 100,000 سے زائد کشمیری بہن بھائی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور 10,000 کشمیریوںکو بھارتی قابض فورسزنے لاپتہ کردیا اور انکے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ ہزاروں خواتین کو ذلت آمیز حرکتوں کا نشانہ بنایا گیا، ایک ہزار سے زائد بہن بھائیوں کو پیلٹ گنوں کا نشانہ بنایا گیا اور وہ اپنی بینائی سے محروم ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بطور امت کشمیر، فلسطین، میانمار اور دیگر جگہوں پر اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اس موقع پر کہاکہ کشمیر دنیا کے سب سے خوبصورت جگہوں میں سے ایک تھا۔ پاکستان، بھارت، افغانستان اور چین کے درمیان واقع ایک دلکش وادی یہ ایک قدرتی جنت تھی۔ لیکن نیویارک ٹائمز نے 10 اگست 2019 کو رپورٹ کیاکہ ”کشمیر کے اندردنیا سے کٹا ہوا: غصے اور خوف کاایک زندہ جہنم“ہے۔ ایک سینئر بھارتی صحافی ہریندر باویجا نے ’انڈیا ٹوڈے‘ میں کشمیر کی صورتحال کو ان الفاظ میں بیان کیا’ ’ہر طرف درد ہے،ہر طرف اندھیرا ہے، وادی اپنا جادو، صوفیانہ مزاج کھو چکی ہے۔ کشمیری وفد میںممتاز کشمیری تارکین وطن رہنما اور استنبول میں قائم ’کشمیر ہاو¿س‘ کے صدر ڈاکٹر مبین شاہ اور ’لیگل فورم فار کشمیر‘کے چیئرمین ناصر قادری شامل تھے۔ترکی میں پاکستان کے سفیر سائرس قاضی نے کہا کہ بھارت کشمیر میں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم سے باز نہیں آئے گا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے کشمیر کی شہری آبادی پر 9لاکھ بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے طریقہ کار کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کے لیے ایک مثال قائم کرنے پر ESAM قیادت کی تعریف کی۔ڈاکٹر مبین شاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیری عوام سے کئے گئے حق خودارادیت کے وعدے پر عمل درآمد اور بین الاقوامی امن و سلامتی کی بحالی لازم و ملزوم ہیں۔ اس بنیادی حق سے محرومی نے بھارت اور پاکستان کو ایٹمی تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ڈاکٹر شاہ نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ صرف ایک نعرے پر عمل کریں اور وہ یہ ہے کہ کشمیری عوام اپنا حق خودارادیت چاہتے ہیں۔ناصر قادری نے کہاکہ ”لیگل فورم فار کشمیر“ کا مقصد کشمیریوں کے سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کا دفاع اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کی فراہمی ہے۔بعد ازاں سعادت پارٹی کے صدر استاد تیمل کرم اللہ اوغلو نے کشمیری وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔