یاسین ملک کی زندگی خطرے میں ہے،اقوام متحدہ کشمیریوں کی بات سنے : مشعال ملک
اسلام آباد 23جولائی(کے ایم ایس)پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ انہیں تمام قانونی، آئینی اور بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یاسین ملک کو بھارتی عدالت نے رواں سال 25مئی کو جھوٹے مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ مشعال ملک نے آج اپنی بیٹی رضیہ سلطانہ کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی آواز سنے کیونکہ یاسین ملک کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو سبق سیکھنا چاہئے کیونکہ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ریاستی دہشت گردی اور کشمیریوں کی نسل کشی کے باوجود وہ کچھ بھی حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو فسطائی بھارتی حکام کے خلاف تادم مرک بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور کیا گیا جنہوں نے انہیں دفاع کا حق دینے سے انکار کیا۔ مشعال نے جو یاسین ملک کی اہلیہ ہیں،کہا کہ نریندر مودی کی فسطائی ہندوتوا حکومت نے آزادی کے لئے کشمیر کی سب سے توانا آواز کو خاموش کرنے کے لیے ظلم کی تمام حدیں پار کر لیںلیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے اپنے محبوب رہنما کے ساتھ اظہار یکجہتی اور مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کے گھنائونے اور مجرمانہ چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے دنیا بھر میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے ہیں۔ مشعال ملک نے کہا کہ متعصب کینگرو عدالتوں نے یاسین ملک کو جھوٹے اور فرضی مقدمات میں سزا سنائی تاکہ ان پر دبا ڈالا جا سکے کہ وہ بھارتی غلامی کی زنجیریں توڑنے کی جدوجہد سے باز آ جائیں۔ تاہم مشعال نے کہا کہ تمام غیر انسانی اور غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود یاسین ملک نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنی جان قربان کر دیں گے لیکن کشمیریوں کے پیدائشی حق، حق خودارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ حریت رہنما نے اپنے شوہر کی زندگی کے بارے میں خدشات کااظہار کیا جنہیں کال کوٹھری میں رکھا گیاہے کیونکہ قابض حکام پہلے ہی درجنوں سینئر کشمیری رہنمائوں اور نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک انتہا پسند ریاست ہے اور علاقائی اور عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔ مشعال نے عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کے اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے دوہرے معیار کو ترک کریں اور سفاک بھارتی حکومت پر دبا ڈالنے کے لیے واضح اور متفقہ موقف اختیار کریں کہ وہ نہ صرف یاسین ملک کی رہائی کو یقینی بنائے بلکہ کشمیری عوام کو ان کا بینادی حق، حق خودارادیت دے۔