مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر: صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت

سرینگر10مارچ (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں آزادی صحافت کا گلا گھوٹنے اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کی صدارت میں پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے ایک اجلاس میں کہا گیا کہ صحافیوں پر عائد پابندیاں قابل مذمت ہیں۔ اجلاس میں بھارتی حکومت پر زوردیا گیا کہ وہ صحافیوں کوہراساں اور خوفزدہ کرنے کیلئے ریاستی مشینری کے استعمال سے باز رہے ۔ اجلاس کے شرکاء نے صحافیوں کے خلاف قائم کئے گئے تمام مقدمات کی منسوخی اور غیر قانونی طورپر نظربند صحافیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا ۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں جاری سیاسی عدم برداشت کے ماحول پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔اجلاس کے دوران سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے ارکان نے مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور اور عدم برداشت کی بڑھتی ہوئی فضا پر افسوس ظاہر کیا۔ اجلاس میں کہاگیا کہ مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم جموں و کشمیرمیں امن کی بحالی کے مودی حکومت کے دعوئوں کے بالکل برعکس ہیں۔ اس موقع پر نیشنل کانفرنس نے 5اگست2019کے مودی حکومت کے یکطرفہ اقدامات کی منسوخی کے لئے ہر ممکن پر امن ، جمہوری اور قانونی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے اس دن جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر کے اسے دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کردیاتھا۔ اجلاس میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ اور جنرل سکریٹری علی محمد ساغر نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button