بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اپنی ظالمانہ کارروائیاں تیز کر دیں
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں نے مختلف اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، چھاپوں اورگرفتاریوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کپواڑہ، بانڈی پورہ، ڈوڈہ، ریاسی، کٹھوعہ، سانبہ، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں پرتشدد فوجی کارروائیاں جاری ہیں۔فوجیوں نے ان کارروائیوں کے دوران اب تک بانڈی پورہ اور کٹھوعہ میں کم از کم تین کشمیریوں کو شہید اور 100 سے زائد کو گرفتار کیا ہے۔تازہ کارروائیوں میںفوجیوں نے ریاسی میں تین اور کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں ایک نوجوان گرفتار کیا ہے۔ ڈوڈہ کے علاقے بھدرواہ سے تعلق رکھنے والے ایک 17سالہ لڑکے کو ریاسی سے گرفتارکیاگیا۔
دریں اثناء بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 21جون کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل سرینگر جموں ہائی وے اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے دیگر علاقوں میں نام نہاد حفاظتی ا نتظامات مزید سخت کردیاہے۔سرینگر شہر میں بھاری تعداد میں فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے جہاں لوگوں کی پوچھ گچھ اورجامہ تلاشی میں اضافہ ہوا ہے۔ان کارروائیوں سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اورلوگوںمیں خوف و ہراس پھیل گیاہے۔