جعلی مقابلے میں 3 کشمیریوں کے قتل پر بھارتی فوج کے کیپٹن کو کورٹ مارشل کا سامنا
سرینگر03 اپریل (کے ایم ایس) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے دباو پر بھارتی فوج کے حکام کی طرف سے قائم کی گئی ایک کورٹ آف انکوائری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فوجی اہلکار تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلے میں شہید کرنے میں ملوث تھے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق امتیاز احمد، ابرار احمد اور محمد ابرار کو ضلع شوپیاں کے علاقے امشی پورہ میں 18 جولائی جولائی 2020 میں جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا تھا۔ بھارتی فوج نوجوانوں کے ماورائے عدالت کے بعد انہیں عسکریت پسند قرار دیا تھا اور ان کی تصاویر شوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے نوجوانون کے قتل کی تحقیقات کا پر زور مطالبہ کیا گیا جس نے بھارتی فوج کو واقعے کی کورٹ آف انکوائری پر مجبور کیا۔ تحقیقات میں اس بات کا ثبوت پایا گیا کہ فوجیوں نے کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات سے تجاوز کیا اور بے گناہ نوجوانوں کو جعلی مقابلے میں شہید کیا۔بعد ازاں کیپٹن بھوپیندر سنگھ کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی۔