مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کے مظالم کا سلسلہ جاری

بھارتی فوجیوں نے راجوری میں ایک نوجوان شہید کردیا
سرینگر05 اپریل (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے علاقے کے طول وعرض میںبھارتی فوجیوںکے مسلسل مظالم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مولوی بشیر احمد عرفانی اور سید بشیر اندرابی سمیت حریت رہنمائوں نے سرینگر میں اپنے بیانات میں بھارتی فوج کے حالیہ اعتراف کو کہ کیپٹن بھوپیندر سنگھ کی قیادت میں اس کے فوجی ضلع شوپیان میںتین بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے میں ملوث تھے، عالمی برادری کے لئے چشم کشا قرار دیاہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 18جولائی 2020کو بھارتی فوج کے کیپٹن بھوپیندر سنگھ اور اس کی ٹیم نے ضلع کے علاقے امشی پورہ میں تین مزدوروں کو قتل کر دیا تھا اور اگلے دن فوج نے مارے گئے نوجوانوں کودہشت گرد قراردیاتھا۔ حریت رہنمائوں نے قاتل فوجی کیپٹن کے خلاف نام نہاد کورٹ مارشل کی کارروائی کے آغاز کو محض دھوکہ قرار دیا اور حیدر پورہ، پتھری بل اور مژھل کے جعلی مقابلوں سمیت مختلف مواقع پر فوجیوں کی طرف سے کیے گئے اس طرح کے دیگر قتل عام کے تمام واقعات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میں ایک فوجی آپریشن کے دوران ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے رفیع آباد میں تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔
ادھر ایک آن لائن پٹیشن میں آسٹریلوی پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پرپامالیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرے۔یہ پٹیشن 26فروری 2022کو آسٹریلیا کے شہر کوئنز لینڈ کے کنگ جارج اسکوائر پر 23فروری 1991کی رات کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بننے والی کشمیری خواتین کی یاد میں شروع کی گئی تھی اور اس پر کل بروز بدھ تک دستخط ہوتے رہیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ نے اسلام آباد میں ایک بیان میں مقبوضہ جموں وکشمیراور بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا۔
بھارت نے مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسیوں، مسلمانوں پر تشدد اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم کو بے نقاب کرنے پر آج پاکستان میں قائم چاریوٹیوب نیوز چینلوںسمیت 22 یوٹیوب چینل بندکر دیے۔
بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندوتوا دہشت گردوں کے حملوں میں متعدد مسلمان زخمی جبکہ ایک مسجد کو بری طرح نقصان پہنچا۔ ہندوتوا دہشت گردوں نے ریاست کے علاقے یاراڈونا میں مسلمانوں پر پتھرا ئوکیا اور جامع مسجد کو نقصان پہنچایا۔ ریاست راجستھان کے ضلع کرائولی میں ہندوتوا قوتوں کی طرف سے مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کے بعد کرفیو کو جمعرات تک بڑھا دیا گیا۔ ضلع میں ہندوتوا کارکنوں کی طرف سے مسلمانوں پر حملوں، ان کے مکانات، دکانوں اور دیگر املاک کو نذر آتش کئے جانے کے بعد ہفتے کے روزکرفیو نافذ کیا گیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button