مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیری سائنسدان نے مہلک وائرس کے جانوروں سے انسانوں میں پھیلنے کی وجہ کا کھوج لگا لیا

واشنگٹن 20اپریل (کے ایم ایس)
ایک اہم پیش رفت میںامریکہ کی واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین نے دریافت کیاہے کہ کس طرح مہلک رفٹ ویلی وائرس جانوروں سے انسانوں میں پھیل رہا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امریکہ میں مقیم مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور سے تعلق ماہر وائرولوجسٹ ڈاکٹر صفدر گنائی نے اس دریافت میں اہم کردار ادا کیا ہے کہ یہ وائرس کیسے کام کرتا ہے۔ امریکہ میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے ساتھ کام کرتے ہوئے ڈاکٹر صفدر نے مشاہدہ کیا کہ یہ وائرس ایک پروٹین LRP1کے ذریعے انسانی خلیوں تک پہنچتا ہے۔ اس پروٹین کا کام عام طور پر کم کثافت والے لیپو پروٹینز کو ہٹانا ہوتا ہے، جو خون میں خراب کولیسٹرول کو منتقل کرنے کا کام کرتے ہیں۔ اس حوالے سے مکمل رپورٹ سائنس میگزین سیل میں شائع ہوئی ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے جانوروں میں خون بہنا شروع ہو جاتا ہے اور کئی صورتوں میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے۔ یہ جانوروں کے خون، جسمانی رطوبتوں اورٹشوزکے ذریعے انسانوں میں پھیلتا ہے۔سائنسدانوں کی کھوج سے اس کے علاج کی امید قائم ہوئی ہے ۔ یہ تحقیق یونیورسٹی آف پٹسبرگ، یونیورسٹی آف ٹورنٹو، ہارورڈ یونیورسٹی اور ایم آئی ٹی کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر کی ہے۔ اس ٹیم میں ڈاکٹر صفدر بھی شامل ہیں جنہوں نے کشمیر یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری لی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button