مقبوضہ جموں و کشمیر

سرینگر: سکھوں کا دلی اور دیگر بھارتی علاقوں میں مسلمانوں کے مکانات کی مسماری کے خلاف احتجاج

سرینگر 22 اپریل (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف سکھ کارکنوں نے نئی دہلی کے جانگیر پوری اوربھارت کے کئی دیگر حصوں میں مسلمانوں کے خلاف شروع کی گئی مسماری مہم کے خلاف سرینگر میں احتجاج کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انگد سنگھ خالصہ نے اس موقع پر کئی سکھ کارکنوں کے ہمراہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکھ برادری ان مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہے جن کے مکانات نفرت انگیز مہم کے ایک حصے کے طور پر گرائے گئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ یہ بھارتی حکومت کا دوہرا معیار ہے، نفرت پھیلانے والے اور مسلمانوں کی نسل کشی کے نعرے بلند کرنے والے سڑکوں پر آزادانہ گھوم رہے ہیں جبکہ بے گناہ مسلمانوں کو بغیر کسی جرم کے سزا دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر نسل کشی کے اعلانات کرنے والوں کو دھر بھی لیا جاتا ہے تو انہیں فوری رہا کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے بھارت میں نفرت پھیلا ئی جا رہی ہے جسے ریاست کی طرف سے فروغ دیا جاتا ہے اور ان آوازوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں، سکھوں اور دیگر برادریوں کو ان کی مذہبی شناخت کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حجاب پر پابندی کے بعد، پچھلے ہفتے سکھ لڑکیوں کو کرپن کے ساتھ کالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ۔
دریں اثنا، مختلف طلباءتنظیموں، سکھ گروپوں اور سول سوسائٹی کے اراکین چنڈی گڑھ میں جمع ہوئے اور جہانگیر پوری دہلی میں مسلمانوں کے خلاف انہدامی مہم اور تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button