مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی مظالم کی مذمت کے لیے اقوام متحدہ کے سامنے کشمیریوں کا مظاہرہ
نیویارک 25ستمبر (کے ایم ایس) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے خطاب کے موقع پر امریکہ بھر سے کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں نے اقوام متحدہ کی عمارت کے سامنے ایک بڑااحتجاجی مظاہرہ کیا تاکہ اپنے اس مطالبے پر زوردیاجائے کہ اقوام متحدہ کشمیریوں کوان کا حق خودارادیت دلانے کے وعدے پر عملدرآمد کرے۔
آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں مظاہرین نے 5اگست 2019کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی جن کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیاگیا۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر”بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرے”،”آزادی سب کے لیے، آزادی کشمیر کے لئے ”،”بھارتی فورسز کو کشمیر سے باہرنکالو”،”کشمیر سے فوج کو نکالو”،”اقوام متحدہ: جاگ جائو”،”انصاف نہیں تو امن نہیں” ،”ہم یاسین ملک کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں”،”بھارت: تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرو” جیسے نعرے درج تھے۔واشنگٹن میں قائم خالصتان افیئرز سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر امرجیت سنگھ کی قیادت میں سکھوں کی ایک بڑی تعداد نے ریلی میں شرکت کی اور بھارت سے آزادی کی جدوجہدمیں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ریلی کے مقررین نے جن میں صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور کشمیری رہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی اور سردار سوار خان شامل تھے، سیاسی عزائم پر مبنی قوانین کو متعارف کروا کر جموں و کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی حکومت کی کوششوں کی مذمت کی۔انہوں نے نئی دہلی میں ایک بھارتی عدالت کی طرف سے کشمیر کے سرکردہ رہنما اور جموں کشمیر لبریشن کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کی بھی مذمت کی۔