مقبوضہ جموں و کشمیر

محبوبہ مفتی کی نریندر مودی کے کشمیری نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے بیان پر کڑی تنقید

سرینگر25 اپریل (کے ایم ایس)
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ان کشمیری نوجوانوں کے "مستقبل” کے بارے میں بات کر رہے ہیں جنہیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت جیلوں میں قید کیا جارہا ہے تاکہ ان کی ضمانت پر رہائی کے امکانات کو کم سے کم کیاجاسکے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی کے مقبوضہ علاقے کے دورے اور کشمیری نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ کالے قانون یو اے پی اے کے تحت کشمیری نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم ملک کی سب سے بڑی اقلیتی برادری یعنی مسلمانوں کے خلاف ہندتوا بلوائیوں کی انتقامی کارروائیاں بند کرانے کیلئے کچھ نہیں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی مسلمانوں کی املاک کو تجاوزات کے نام پر بھارت میں مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلانے کے بعد مقبوضہ علاقے کا دورہ کر رہے ہیں اور مودی نے مقبوضہ کشمیر کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں کشمیری ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، مقامی لوگوں کو نظر انداز کر کے غیر کشمیری ہندوئوں کو یہاں روزگار کے مواقع دئے جارہے ہیںاور مودی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے کشمیری عوام کا مستقبل تباہ ہو گیا ہے۔جموں و کشمیر میں انتخابات کے انعقاد کے بارے میں وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ انہیں ابھی تک اس بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا گیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ جموں و کشمیر کی ہر چیز برائے فروخت پیش کردی گئی ہے ۔ تاہم انتخابات کے بارے میں خبریں ہم نے نہیں سنی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی نے مقبوضہ علاقے میں اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کو معطل اور سیاسی عمل کو ختم کر دیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button