بھارت

یکساں سول کوڈ غیر آئینی اور اقلیت مخالف ہے،آل انڈیا مسلم پرنسل لا بورڈ

لکھنو 29اپریل (کے ایم ایس)
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ایک بار پھر یکساں سول کوڈ کو غیر آئینی اور اقلیت مخالف قراردیتے ہوئے کہاہے کہ آئین کے مطابق ملک کے ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گذارنے کا حق حاصل ہے ۔
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ایک بیان میں بھارتی آئین کے مطابق ملک ہے ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گذارنے کا حق حاصل ہے اور اس کو بنیادی حقوق میں شامل رکھا گیا ہے، اس حق کے تحت اقلیتوں اور قبائلی طبقوں کیلئے ان کی مرضی اور روایات کے مطابق الگ الگ پرسنل لا بورڈ ز قائم کئے گئے ہیں ، جس سے ملک کو کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے، بلکہ آپس یں اتحاد اور اکثریت واقلیت کے درمیان باہمی اعتماد کو قائم رکھنے میں مدد ملتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں کئی قبائلی بغاوتوں کوختم کرنے کیلئے ان کے اس مطالبہ کو قبول کیا گیا ہے کہ وہ سماجی زندگی میں اپنے یقین اور اپنی روایات پر عمل کر سکیں گے ، اب اتراکھنڈ یا اتر پردیش حکومت یا مودی حکومت کی طرف سے کامن سول کوڈ کا راگ الاپنا صرف بے وقت کی راگنی ہے اور ہر شخص جانتا ہے کہ اس کا مقصد بڑھتی ہوئی گرانی گرتی ہوئی معیشت اور روز افزوں بے روز گاری جیسے مسائل سے توجہ ہٹانا اور نفرت کے ایجنڈے کو فروغ دینا ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ نے کہاکہ یکساں سول کوڈ اقلیت مخالف اور دستور مخالف قدم ہے اور مسلمانوں کیلئے ہرگز قابل قبول نہیں ہے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس کی سخت مذمت کرتا ہے ۔ انہوں نے مودی حکومت پر زوردیا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کرے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button