بھارت

جے پور: بین المذاہب رہنماﺅں کا نفرت کے خاتمے ، ہم آہنگی کو فروغ دینے پر زور

جے پور 30 اپریل (کے ایم ایس) بھارتی ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں ایک افطار پروگرام میں بین المذاہب رہنماو¿ں نے بھارت بھر میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ منافرت کی مذمت کرتے ہوئے لوگوں سے محبت اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی اپیل کی ہے۔
دھرمک جن مورچہ کی طرف سے منعقدہ پروگرام میں مقررین نے متفقہ طور پر کہا کہ بھارت کو نفرت سے نہیں بلکہ محبت چلایا جا سکتاہے۔جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) کے نائب صدر اور دھرمک جن مورچہ کے قومی کوآرڈینیٹر پروفیسر سلیم انجینئر نے اس موقع پر کہا کہ ہمارے ملک میں تمام ذاتیں اور برادریاں صدیوں سے ہم آہنگی اور بھائی چارے کے ساتھ رہ رہی ہیں۔ اب کچھ گمراہ لوگ محبت کی اس فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں، ہم سب کو یاد رکھنا چاہیے کہ نفرت کا واحد علاج محبت ہے اور یہی واحد راستہ ہے جس سے نفرت کو شکست دی جا سکتی ہے۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گوسوامی جی سشیل مہاراج نے کہاملک کو صرف محبت اور ہم آہنگی سے چلایا جا سکتا ہے۔
بشپ لیوس نے رمضان کے اسلامی مہینے میں روزے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عیسائیت میں بھی اسی طرح 40 دن کے روزے رکھنے کا اہتمام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم گناہ کی وجہ سے خدا سے منہ موڑ لیتے ہیں تو روزہ ہمیں خدا کے قریب کر دیتا ہے۔دھرمک جن مورچہ کے ریاستی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد اقبال صدیقی نے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ روزے کا مقصد تقویٰ پیدا کرنا ہے ج۔ انہوںنے کہا کہ روزہ ہر وقت خدا کی موجودگی کا احساس دلاتا ہے۔مقررین نے مختلف عقائد کو سمجھنے اور مذہبی تفہیم کو فروغ دینے کے لیے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر بین المذاہب پروگرام منعقد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button