بھارت

الہ آباد ہائی کورٹ نے سکھ نوجوانوں کے قتل میں ملوث 34پولیس اہلکاروں کی ضمانت مسترد کر دی


پریاگ راج 27مئی (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش میں الہ آباد ہائی کورٹ نے 1991میں ایک جعلی مقابلے میں 10سکھ نوجوانوں کے قتل کے مقدمے میںپردیشک آرمڈ کانسٹیبلری کے 34کانسٹیبلوں کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
جسٹس رمیش سنہا اور برج راج سنگھ پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے مقدمے کی سماعت کے دوران کہاکہ ملزم پولیس اہلکاروں نے معصوم لوگوں کو دہشت گرد قراردے کر ان کا وحشیانہ اور غیر انسانی قتل کیا۔عدالت نے مزید کہاکہ اگر ہلاک ہونیوالے سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث بھی تھے توانہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے تھا۔ہائی کورٹ نے سزا کے خلاف ملزمان کی فوجداری اپیل کو 25 جولائی کو حتمی سماعت کے لیے مقرر کیا۔پولیس اہلکاروں کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے واضح کیا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران عدالتی ریمارکس صرف ضمانت سے متعلق ہیں ۔
واضح رہے کہ 12جولائی 1991کو مسافروںکو لے جانیوالی ایک بس کو پیلی بھیت کے قریب اتر پردیش پولیس کی ایک ٹیم نے روکا تھا۔ پولیس 10سکھ نوجوانوں کو بس سے اتاراکراپنے ساتھ لے گئی تھی جنہیں بعدازاںہلاک کر دیاگیاتھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button