اقوام متحدہ کے سربراہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں، بیرسٹر سلطان
میرپور 28 مئی (کے ایم ایس) آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو بھارت کی کینگرو عدالت(Kangaroo court )کی طرف سے دی گئی غیر منصفانہ سزا کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی کہ وہ کشمیری رہنما کی جلد رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے صدر نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو لکھے گئے ایک خط میں متنازعہ عدالتی فیصلے کے پیچھے بھارتی حکومت کے مذموم عزائم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا یاسین ملک کو عدالت میں اپنے مقدمے کا دفاع کرنے کا مناسب موقع نہیں دیا گیا اور نہ ہی انہیں منصفانہ ٹرائل کا حق دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو سزا سنانا کشمیری رہنما کو خاموش کرنے کی گہری سازش ہے ۔انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے پرزور حامی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یاسین ملک کو ان کے سیاسی عقائد کی وجہ سے سزا دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جے کے ایل ایف کے چیئرمین کی عمر قید کی سزا کشمیریوں کے جائز سیاسی مطالبات کو کچلنے کے لیے بھارت کی جارحانہ ذہنیت اور مخالفانہ طرز عمل کی عکاس ہے۔خط میں متنازعہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے بھارتی حکومت کے مذموم منصوبے پر بھی مزید روشنی ڈالی گئی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے مقبوضہ جموںوکشمیرمیں غیر ریاستی ہندوو¿ں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے جو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔آزاد جموں و کشمیر کے صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کو کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جس کا ان سے بھارت اور پاکستان کی قیادت نے وعدہ کیا تھا۔آزاد جموں و کشمیر کے صدر نے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق، یورپی یونین کے صدر، یورپی پارلیمنٹ کے صدر، یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین اور دیگر یورپی رہنماﺅں کو بھی خط لکھ کر یاسین ملک اور غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر کشمیری حریت رہنماو¿ کی رہائی میں اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔