مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی این آئی اے نے خالصتان کے رہنمائوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا

نئی دہلی 12جون(کے ایم ایس)بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے خالصستان کی حامی تنظیم انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن(آئی ایس وائی ایف)کے سربراہ لکھبیر سنگھ روڈے کو مطلوب ترین افرادکی فہرست میں شامل کرلیاہے اوران پر5لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لکھبیرسنگھ روڈے پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ دھماکوں اور سیاسی رہنمائوں کو نشانہ بنانے کے لیے چھوٹا اور بڑا آتشیں اسلحہ ، ہیروئن اور دھماکا خیز موادلنچ باکسزمیں پنجاب بھیجتے ہیں۔ لکھبیر سنگھ روڈے کے علاوہ جو جرنیل سنگھ بھندرانوالے کے بھتیجے ہیں ، این آئی اے نے ان کے ایک اور ساتھی گورچرن سنگھ پر 2لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ این آئی اے نے 15مارچ 2022کو لکھبیرسنگھ روڈے، حبیب خان عرف ڈاکٹراور چار دیگر کے خلاف چارج شیٹ دائر کی جن میںفیروز پور کے سکھویندر سنگھ ، گورپریت سنگھ اور رنجیت سنگھ اور فازلکا کے پروین سنگھ شامل ہیں۔ بھارت سکھوں کی مقامی تحریک کو بدنام کرنے کے لیے جعلی کارروائیوں کاسہارالینے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارتی سیاسی قیادت خالصتان کی حامی تنظیموں اوررہنمائوںکے خلاف جعلی کارروائیوں کی بنیاد پر مقدمے قائم کرے گی۔ بھارت کی فسطائی حکومت آئی ایس وائی ایف کے علاوہ خالصتان زندہ باد فورس (کے زیڈ ایف)اور خالصتان لبریشن فورس (کے ایل ایف) جیسی دیگر خالصتان تنظیموں کو مورد الزام ٹھہراتی ہے۔ خدشہ ہے کہ خالصتان کے حامی رہنمائوں کے ساتھ بھی وہی ہوگا جو موسے والا کے ساتھ ہوا۔ سکھ برادری کو نہ صرف سکھوں بلکہ بھارت کی تمام اقلیتوں کے خلاف ہندوتوا کے مذموم عزائم کو بے نقاب کرنا چاہیے۔ بھارت محض سیاسی مقاصد کے لیے مقامی حمایت حاصل کرنے کی خاطر پاکستان پرخالصتان تحریک میں ملوث ہونے کا الزام لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔پاکستان پر الزام لگاناواحد حل سمجھا جاتا ہے جسے تمام مسائل کو حل کرنے کے لئے بھارت کی ہر حکومت اختیارکرنا پسند کرتی ہے۔ اپنے گھر کو ٹھیک کئے بغیر وہ ہر برے واقعے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتی ہیں اور ڈھول پیٹنا شروع کر دیتی ہیں۔ بھارت نے پاکستان پر ذمہ داری ڈالنے کی کوشش کی لیکن پنجاب میں سکھوں نے اسے ماننے سے انکار کر دیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button