مقبوضہ جموں و کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کا بھارتی ریاستی دہشت گردی میں تیزی پر اظہار تشویش

بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیاں جاری
سرینگر18 جون (کے ایم ایس): بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصول کی حق پر مبنی جدوجہد کو دبانے کیلئے علاقے میں ریاستی دہشت گردی میںتیزی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چند دنوں کے دوران بھارتی فوجیوں کی طرف سے متعدد نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد جعلی مقابلوں میں قتل بھارتی سامراجیت کا بدترین مظاہرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قتل و غارت، گرفتاریاں، طاقت کا استعمال اور دیگر بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو پست نہیں کر سکتے اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ترجمان نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے بچانے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرے۔
دریں اثنا، بھارتی فوجیوں نے پیرا ملٹری اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر کولگام، پلوامہ، شوپیاں، اسلام آباد، سری نگر، بڈگام، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، کشتواڑ، ڈوڈہ، پونچھ اور راجوری اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں۔ فورسز اہلکاروں نے آپریشن کے دوران لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کو ہراساں کیا اور انہیں قریبی تھانوں اور فوجی کیمپوں میں طلب کیا۔
سوپور قصبے میں طالبات نے بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنماﺅں نوپورشرما اور نوین جندل کے گستاخانہ بیانات کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کرنے والی طالبات نے نبی آخر الزمان ﷺکے بارے میں بی جے پی رہنماﺅں کے توہین آمیز بیانات کی شدید مذمت کی اوران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ضلع پلوامہ کے علاقے پامپور میں آج بھارتی پولیس کے ایک سب انسپکٹرکی لاش اس کے گھر کے نزدیک دھان کے کھیتوں سے برآمد ہوئی۔وہ گزشتہ روز کھیتوں میں کام کے لئے گھر سے نکلا تھا۔
ادھر رہائش ،اقلیتی اموراورمذہبی آزادی کے بارے میں اقوام متحدہ کے تین خصوصی نمائندوں نے اپریل اورمئی 2022میںبھارت کے مختلف علاقوں میں مذہبی اجتماعات کے دوران اوران کے بعد ہندوﺅں اور مسلمانوں کے دوران ہونے والی جھڑپوں کے بعدبھارت کی مختلف ریاستوں میں بی جے پی حکومتوں کی طرف سے مسلمانوں کو سزادینے کے لئے ان کے مکانوں اوردیگر املاک کو مسمار کرنے کی شدید مذمت کی اور اسکے خلاف احتجاج کیا۔ خصوصی نمائندوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک مشترکہ خط میں کہاکہ بھارتی حکومت اقلیتی مسلمان برادری کو اجتماعی سزادے رہی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button