بھارتی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق 3متنازعہ بل منظور
سرینگر :گجراوربکروال برادری کی شدید مخالفت اور احتجاج کے باوجود بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے متعلق تین متنازعہ بلوں کو منظور کر لیا ہے،جن میں پہاڑی برادری کو شیڈول ٹرائبز کی فہرست میں شامل کرنا بھی شامل ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق راجیہ سبھا نے اس سے قبل مقبوضہ کشمیر سے متعلق تین بلوں کو بھی منظور کیاتھاجس میں دیگر پسماندہ طبقات کو بلدیاتی اداروں میں ریزرویشن دینے اور مقبوضہ علاقے میں شیڈول ٹرائبز اور دیگر قبائل کی فہرستوں میں ترمیم کرنا شامل ہے۔منظور کئے گئے بلوں میں آئین (جموں و کشمیر)شیڈولڈ ٹرائبز آرڈرترمیمی بل،شیڈول کاسٹس آرڈرترمیمی بل اور جموں و کشمیر لوکل باڈیز قوانین ترمیمی بل 2024 شامل ہیں۔آئین جموں و کشمیر شیڈولڈ ٹرائبز آرڈرترمیمی بل کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں چاربرادریوں گڈا برہمن، کولی، پڈاری قبیلہ اور پہاڑی نسلی گروپ کو شیڈول ٹرائبز کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔جموں و کشمیر لوکل باڈیز لازترمیمی بل جسے بھارتی مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں پیش کیاتھا، مقبوضہ کشمیر میں مقامی اداروں میں او بی سی کو ریزرویشن فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔اس وقت مقبوضہ علاقے میں پنچایتوں اور میونسپل کارپوریشنوں میں او بی سی کیلئے سیٹوں کے ریزرویشن کا کوئی انتظام نہیں ہے۔آئین جموں و کشمیرشیڈول کاسٹس آرڈرترمیمی بل 2024 کے تحت مقبوضہ کشمیر میں شیڈول ٹرائبز کی فہرست میں والمیکی برادری کو چورا، بالمیکی، بھنگی اور مہتر برادریوں کے مترادف کے طور پر شامل کیاگیا ہے۔