درگاہ حضرت بل اورجامع مسجد سرینگر سمیت تمام مذہبی مقامات کو نمازجمعہ کے لئے کھولاجائے: محبوبہ مفتی
جموں19 ستمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے درگاہ حضرت بل اورجامع مسجد سرینگر سمیت تمام مذہبی مقامات کو فوری طور پر نمازجمعہ کے لئے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے جموں میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ان مقدس مقامات کو کورونا وبا کی آڑ میںیا سکیورٹی وجوہات کی بناءپر بلاجوازاورغیر قانونی طور پرنمازجمعہ کے لئے بند کر دیا گیا ہے اوراس طرح ہزاروں عقیدت مندوں کو عبادت سے محروم کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی کے حوالے سے حکام باربارسب اچھا ہے کا دعویٰ کررہے ہیںاور اپنے دعوﺅں کے حق میں پتھر بازی اور پرتشدد واقعات میں کمی کی مثالیں بھی دیتے ہیںلہذا نمازجمعہ کے لئے ان مقدس مقامات کی بندش کا کیا جواز ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ جہاں تک کورونا وبا کی صورت حال کا تعلق ہے توہم دیگر شعبوں میں معمول کا کام کاج دیکھ رہے ہیں۔حکومت کی طرف سے بڑی بڑی تقریبات کا اہتمام کیاجارہا ہے، کھیلوں کی سرگرمیاں بڑے پیمانے پر جاری ہیں اور اب اعلی تعلیمی ادارے بھی کھل رہے ہیں، پارکس، باغات اور تفریحی مقامات عوام کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔ اس صورت حال میں درگاہ حضرت بل اور جامع مسجد سرینگر کونماز جمعہ کے لئے بند کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مقدس مقامات کی بندش سے مذموم مقاصد اور مذہبی معاملات میں براہ راست مداخلت کی بو آتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جامع مسجد سرینگر اور درگاہ حضرت بل جیسے مقات مذہبی اہمیت کے علاوہ سماجی، ثقافتی اور اقتصادی سرگرمیوںکے مراکز بھی ہیں اور اس غیر معمولی ناکہ بندی سے عوام مزید محرومیت کے شکار ہوجاتے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان مقامات کو بغیر کسی تاخیر کے نماز جمعہ کے لئے کھولا جانا چاہیے۔