بھارت

اسلامی تنظیموں اور علمائے دین کا نور پورشرما کی سرزنشن کا خیرمقدم ، قانون کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ

نئی دلی یکم جولائی (کے ایم ایس )
بھارت میں جماعت اسلامی سمیت اسلامی تنظیموں اور علمائے دین نے بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما کی سخت سرزنش اور معافی مانگنے کی ہدایت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ بی جے پی ترجمان کو قانون کے مطابق سزا بھی دی جانی چاہیے تاکہ کوئی بھی ہندوتوا لیڈر مستقبل میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کی جرات نہ کرسکے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر محمد سلیم انجینئر نے ایک بیان میں سپریم کورٹ کے تبصرے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ نوپور شرما کی طرف سے معافی سے ان کا جرم کم نہیں ہوتا ۔ انہوں نے جس جرم کا ارتکاب کیا ہے اس کی انہیںسزا ضرورملنی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسی غلطی دوہرائی نہ جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے خوداعتراف کیاکہ نوپور شرما کے بیان سے ملک میںماحول خراب ہوا لیکن اتنے دن گزرنے کے باوجود انہیںابھی تک گرفتاری کیاگیا جس سے سماج کو ایک غلط پیغام دیا گیا ہے ۔سلیم انجینئر نے کہاکہ لہذا نوپور شرما کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جانی چاہیے ۔جامع مسجد دلی( فتح پور سیکری مسجد) کے شاہی امام مفتی مکرم احمد نے ایک میڈیا انٹرویو میں سپریم کورٹ کے تبصرے کو سراہتے ہوئے کہاکہ نوپور شرما کو پہلے ہی معافی مانگ لینی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہاکہ اگر نوپور شرما معافی مانگ لیتی ہیں تو ملک کا ماحول خراب نہ ہوتا ۔کیانوپور شرما کی معافی مسلمانوں کیلئے قابل قبول ہو گی کے سوال پر مفتی مکرم نے کہاکہ مسلمانوں کے پاس معاف نہ کرنے کے علاوہ اور چارہ ہی کیا ہے؟ عالم دین مولانا محسن تقوی نے بھی ایک بیان میں کہاہے کہ نوپور شرما سے متعلق عدالت عظمیٰ کاانتہائی مناسب ہے۔ انہوں نے کہاکہ نوپور شرما اگر پہلے ہی معافی مانگ لیتی تو ملک کے حالات اتنے خراب نہ ہوتے ۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو بھی نوپور شرماکی معافی قبول کرلینی چاہیے کیونکہ اسلام معاف کرنے کا درس دیتا ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button