وزیر اعظم مودی نے سیاسی انتقام میں مرحوم احمد پٹیل کو بھی نہیں بخشا، کانگریس
نئی دلی17 جولائی( کے ایم ایس ) انڈین نیشنل کانگریس نے پارٹی رہنما مرحوم احمد پٹیل کےخلاف گجرات پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم ( ایس آئی ٹی) کی طرف سے عائد کیے گئے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے کہ انہوںنے 2002کے فسادات کے بعد اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کی گجرات حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش رچائی تھی۔
کانگریس کے رہنما جے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا کہ” کانگریس مرحوم احمد پٹیل کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی واضح طور پرتردید کرتی ہے“ ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی منظم حکمت عملی کا حصہ ہے کہ وہ خود کو فرقہ وارانہ قتل عام کے الزامات سے بر الزمہ قرار دیں۔ انہوںنے کہا کہ عدالتی مقدمات میں کٹھ پتلی تفتیشی ایجنسیوں کی طرف سے قیاس آرائیوں پر مبنی الزامات کی بنا پر فیصلے سنانا برسوں سے مودی ، امیت شاہ جوڑی کے ہتھکنڈوں کا خاصا رہا ہے اور یہ تازہ اقدام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی کے علاوہ کچھ نہیں ۔ انہوںنے ایک مرحوم شخص کے خلاف اس لیے اناپ شناپ بولا جا رہا ہے کیونکہ وہ جواب دینے کیلئے موجود نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ گجرات پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم کی طرف سے سیشن کورٹ میں داخل کیے گئے ایک حلف نامے میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ 2002کے فسادات کے بعد ریاست گجرات میں بی جے پی حکومت کو گرانے کیلئے کانگریس رہنما احمد پٹیل کے کہنے پر ایک بڑی سازش میں ملوث تھیں۔سیتلواڑ کو پہلے ہی پولیس نے دیگر دو افراد آر کے بی سری کمار اور سنجیو بھٹ کے ساتھ گرفتار کیا ہے ۔گجرات پولیس نے سیتلواڑ کی درخواست ضمانت کی مخالف کرتے ہوئے کہا کہ وہ گجرات میں بی جے پی حکومت کو گرانے کی سازش میں ملوث تھیں ۔