مسلم طالبات کو حجاب سے روکنا شخصی آزادی میں مداخلت ہے، مسلم پرنسل لابورڈ
نئی دلی08فروری (کے ایم ایس)
بھارت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ریاست کرناٹکا میں مسلم طالبات کو حجاب لگانے سے روکنے کی مذمت کی ہے ۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ لباس کا تعلق ذاتی پسند سے ہے اور یہ مسئلہ شخصی آزادی کے دائرہ میں آتا ہے، اس لئے اس کو موضوع بنا کر سماج میں اختلاف پیدا کرنا مناسب نہیں ہے، ہر طبقہ کو آزادی ہونی چاہیے کہ وہ اپنی پسند کا لباس اختیار کرے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں سیکولرزم کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی فرد یا گروہ اپنی مذہبی پہچان کو ظاہر نہ کرے تاہم حکومت کیلئے لازمی ہے کہ وہ کسی خاص مذہب کی پہچان کو تمام شہریوں پر اس کی مرضی کے بغیر مسلط نہ کرے۔ انہوں نے کرناٹکا میں ریاستی حکومت سے کہاکہ وہ سرکاری اسکولوں میں نہ کسی خاص لباس کے پہننے کا حکم دے اور نہ کسی گروہ کو اس کی پسند کا لباس پہننے سے روکے۔خالد سیف اللہ نے مزید کہاکہ ضلع اڈپی اور کرناٹک کے بعض دیگر علاقوں میں مسلم طالبات کو حجاب لگانے سے روکنا افسوسناک ہے ۔