مقبوضہ جموں و کشمیر

مظلوم کشمیریوں کے لیے انصاف کا عالمی دن کوئی معنی نہیں رکھتا

پروفیسر بٹ کا جنوبی ایشیا میں امن کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل پرزور
سرینگر17جولائی(کے ایم ایس)آج دنیا بھر میں انصاف کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جبکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے متاثرین بدستور انصاف کی فراہمی سے محروم ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو بھارتی فوجیوں اور عدلیہ کے ہاتھوں مظالم، امتیازی سلوک اور ناانصافی کا سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی جنہیں کالے قوانین کے تحت استثنیٰ حاصل ہے کشمیریوں کی آواز اور حق خودارادیت کے لئے ان کی منصفانہ جدوجہدکوکو دبانے کے لئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بلکہ جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گاﺅ کدل، کپواڑہ، ہندواڑہ، سوپور اور بجبہاڑہ میں قتل عام ، کنن پوش پورہ میں اجتماعی عصمت دری، شوپیان میں عصمت دری اور دہرے قتل اور کٹھوعہ میں کمسن بچی کی عصمت دری اور قتل جیسے واقعات کے متاثرین کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی عدلیہ نے انصاف کے بنیادی تقاضوں کو پورا کیے بغیر حریت پسندکشمیری رہنماﺅں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو محض کشمیری ہونے کی بناءپر پھانسی کی سزاسنائی اور حریت رہنماﺅں سمیت ہزاروں کشمیری مقبوضہ جموں وکشمیراوربھارت کی مختلف جیلوں میں نظر بند ہیںجنہیں ابھی تک انصاف نہیں مل سکا۔
دریں اثنا ءکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے آج قصبہ سوپور قصبے میں ایک تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی بے مثال قربانیوں کی بدولت مسئلہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان اور بھارت کو اپنی دشمنی ختم کرکے تنازعات کے حل کے لیے بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما شبیر احمد شاہ کی سربراہی میں قائم جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں ایک بیان میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بے دریغ تشدد اور خونریزی عالمی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔
ادھر بھارتی پیرا ملٹری انڈو تبتن بارڈر پولیس کے ایک افسر نے ضلع پونچھ کے محلہ پاور میں اپنے گھر میں خود سوزی سے خودکشی کر لی۔ اس واقعے سے جنوری 2007 سے اب تک مقبوضہ علاقے میں خود کشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 548 ہو گئی۔
ضلع پلوامہ کے علاقے گنگو کراسنگ میں آج بھارتی فورسز کی ایک مشترکہ چوکی پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںنے واقعے کے فوراً بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی۔ فوجیوں نے ضلع سانبہ میں بھی تلاشی کی کارروائی کی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button