بھارتی سپریم کورٹ نے تیستا سیتلواڈ کی عبوری ضمانت منظور کر لی
نئی دلی 02ستمبر (کے ایم ایس)
بھارتی سپریم کورٹ نے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار انسانی حقوق کی علمبرداراور گجرات فسادات کے متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے والی سماجی کارکن تیستا سیتلواڈکی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ان کی مستقل ضمانت کی درخواست پر فیصلہ ہائی کورٹ کرے گی ، فی الحال انہیں عبوری ضمانت دی جارہی ہے۔عدالت نے حکم نامہ میں تیستا کو اپنا پاسپورٹ سرینڈر کرنے کی ہدایت کی ہے اوروہ ہائی کورٹ سے مستقل ضمانت ملنے تک ملک سے باہر نہیں جا سکتی ہیں۔حکمنامے میں تیستا کو انکے خلاف درج مقدمے میں تحقیقاتی ایجنسیوں سے تعاون کی بھی ہدایت کی ہے ۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہاکہ تیستا کو ضمانت پر رہا نہیں کیاجارہا ہے جب تک ہائی کورٹ ان کی مستقل ضمانت پر فیصلہ نہیں کرتی ، انہیں عبوری ضمانت دی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ تیستا سیلواڈ پر 2002کے گجرات فسادات سے متعلق گواہوں کو اکسانے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کوریاست میں مسلم کش فسادات میں دی گئی کلین چٹ کی ایس آئی ٹی رپورٹ کو چیلنج کرنے والی ذکیہ جعفری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ تیستا سیتلواڈ اپنی خود غرضی سے گواہان کو اکسارہی ہیں۔ فی الحال، عدالت نے فریقیں کے دلائل سننے کے بعد تیستا سیتلواڑ کو بڑی راحت دی ہے۔ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ تیستا پر ایسی کوئی دفعہ نہیں لگائی گئی کہ اسے ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ آج جمعہ کو بھی سپریم کورٹ نے اصرار کیا کہ تیستا کو عبوری ضمانت دی جا سکتی ہے۔سماعت کے دوران فریقین کے وکلاء کپل سبل اور ایس جی تشار مہتا کے درمیان سخت بحث ہوئی۔