جموں

کشمیریوں کے حقوق کو باہر کے لوگوں کے ذریعے پامال کیا جا رہا ہے :رتن لال گپتا

 

جموں19ستمبر(کے ایم ایس) نیشنل کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی انتخابی فہرستوں میں غیر مقامی لوگوں کو شامل کرنے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے علاقے کی ڈیموگرافی کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔
جموں میں ”جموں و کشمیر میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی” کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کا اہتمام سابق وزیر اورنیشنل کانفرنس کے سنٹرل زون کے صدر بابو رام پال نے کیا تھا جس میں نیشنل کانفرنس کے جموں کے صوبائی صدر رتن لال گپتا مہمان خصوصی تھے جبکہ جموں، سانبہ اور کٹھوعہ سے نیشنل کانفرنس کے ضلع اور بلاک صدور نے شرکت کی۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر نے کہا کہ اگلے اسمبلی انتخابات میں باہر کے لوگوں اورعلاقے میں عارضی طور پر مقیم لوگوں سمیت 25لاکھ نئے ووٹرز کو شامل کرنے کے حوالے سے چیف الیکٹورل آفیسر کے حالیہ اعلان نے عوام میں انتشار اور بے چینی پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے انتخابی فہرستوں میں باہر کے لوگوں کی شمولیت سے جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔سینئر این سی لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار بھارت نے 5اگست 2019کو کشمیری عوام کے حقوق چھیننے اور عوامی خواہشات کو کمزور کرنے کا عمل شروع کیا ہے اور اب انہوں نے یہ کہہ کر اس میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے کہ وہ غیر مقامی ووٹرز کو شامل کریں گے۔ .انہوں نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی شناخت، جمہوری حقوق اور انتخابی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں لیکن یہ کسی بھی صورت میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو قابل قبول نہیں ہے۔رتن لال گپتا نے زور دے کر کہا کہ تمام طبقات کے لوگ بی جے پی کی کھوکھلی پالیسیوں سے تنگ آچکے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی حکومت تمام محاذوں پر ناکام رہی ہے اور جب بھی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے تو جموں و کشمیر سے اس کا صفایا ہوجائے گا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button