پی جی کی 50 فیصد نشستیں بھارتی ڈاکٹروں کے لئے مختص کرنے کے خلاف ڈاکٹروں کا احتجاجی مظاہرہ
سرینگر 29 ستمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںگورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے انٹرن ڈاکٹروں نے پوسٹ گریجویشن کی 50 فیصد نشستیں بھارتی ڈاکٹروں کے لئے مختص کرنے کے حالیہ اقدام کے خلاف کا لج کے کیمپس میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر کالج میں جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام مریضوں کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں اور مریضوں کے تناسب کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پہلے تمام سیٹیں مقبوضہ جموںوکشمیر کے لیے دستیاب تھیں تاہم اب 50 فیصد سیٹیں آل انڈیا کوٹہ کے لئے مختص کی گئی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں پی جی کی آدھی نشستیں مقامی ڈاکٹروں کے لیے دستیاب نہیں رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے مطابق صورہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس جیسی اہم یونیورسٹیوں میں 100 فیصد سیٹیں آل انڈیا کوٹہ کے لیے دستیاب رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ مقامی ڈاکٹروں کی ایک چھوٹی سی تعداد وہاں داخلہ لے سکے گی ۔ڈاکٹروں نے کہا کہ اس اقدام سے علاقے کا صحت کا سارا نظام تباہ ہو جائے گا اور اس کے نتیجے میں بے روزگاری بھی بڑھے ہو گی جو پہلے ہی اپنے عروج پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے مسائل پیدا ہوں گے کیونکہ جو ڈاکٹر یہاں آئیں گے وہ پی جی کرنے کے بعد واپس چلے جائیں گے اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں خالی جگہ چھوڑ دیں گے۔ڈاکٹروں نے کہااس کے علاوہ زبان کی وجہ سے وہ مریضوں کے ساتھ بات چیت نہیں کرسکیں گے۔انہوں نے بھارت کے نیشنل بورڈ آف ایگزامنیشنز کے جاری کردہ حکم کو فوری طور پر واپس لینے مطالبہ کیا ۔