اسد الدین اویسی کی ‘آبادی میں عدم توازن’سے متعلق آر ایس ایس سربراہ کے بیان پر کڑی تنقید
حیدرآباد 06اکتوبر (کے ایم ایس)
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ سربراہ موہن بھگوت کے آبادی میں عدم توازن سے متعلق انکے حالیہ بیان پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔
اسد الدین اویسی نے ایک ٹویٹ میں موہن بھگوت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ "اگر ہندوئوں او رمسلمانوں کا ڈی این اے ایک ہی ہے تو پھرعدم توازن کہاسے آگیا؟”۔انہوں نے مزید کہاکہ بھارت میں آبادی کوکنٹرول کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ اس طرح آبادی کوکنٹرول کرنے کی پالیسی اکثر مذہب پر مبنی نسلی کشی اور نفرت پر مبنی جرائم کاباعث بنتی ہے۔ٹویٹ میں انہوں نے کہاکہ بھارت میں مسلمانوں کی شرح پیدائش میں سب سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے ۔ اسد الدین اویسی نے کہاکہ بھارت کی آبادی میںمعمر افراد کی اکثریت اور بے روزگار نوجوانوں کی شرح میں اضافہ تشویش کی بات ہے ۔ انہوں نے موہن بھگوت کی تقریر کو "خبردار کرنے اور اور نفرت آمیز تقریر کا سالانہ دن ” قراردیا۔
واضح رہے کہ موہن بھگوت نے گزشتہ روز بھارت میں ایک موثر آبادی پالیسی وضع کرنے پر زوردیا تھا جس کا اطلاق تمام طبقات پر یکساں ہو ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آبادی میں مذہبی عدم توازن سے ملک تقسیم ہو سکتا ہے۔