مسلمانوں کی نسل کشی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے مطالبے پر حیرانی نہیں ہوئی:محبوبہ مفتی
سرینگر28دسمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما اور رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کے بھارتی مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبے پر حیران نہیں ہیں۔
محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہیں اس بات پر حیرت نہیں ہوئی کہ بی جے پی کی ایک رکن پارلیمنٹ کھلے عام مسلمانوں کے قتل عام کا مطالبہ کر رہی ہے اور اپنے پیروکاروں کو چاقو تیز کرنے کی تلقین کر رہی ہے۔انہوں نے کہا مقبوضہ جموں وکشمیرمیںحقیقت اور سچائی بیان کرنا غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کودعوت دینے کے مترادف ہے لیکن بھارتی حکومت پرگیہ ٹھاکر کے بیان کو آسانی سے نظر انداز کر ے گی کیونکہ یہ اس کے مفاد میںہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پرگیہ ٹھاکر نے اتوار کو ریاست کرناٹک کے شہر شیموگا میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔ انہوں نے ہندوئوں پرزوردیا تھا کہ وہ نام نہاد ”لو جہاد ”کا اسی انداز میں بھرپورجواب دیں – یہ اصطلاح ہندوتوا کے جنونی ہندو خواتین سے شادی کرنے والے مسلمانوں کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ پرگیہ ٹھاکر نے ہندوئوں سے کہا کہ وہ اپنے گھروں میں ہتھیار رکھیں تاکہ ان کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کیاجاسکے۔انہوں نے مسلمانوں کو ہندوئوں کے دشمن قرار دیتے ہوئے کہاکہ اگر گھر میںہتھیار نہیں ہیں تو کم از کم سبزیاں کاٹنے میں استعمال ہونے والی چھریوںکو تیز کر دیں جو ہمارے دشمنوں کے خلاف بھی استعمال ہوسکتی ہیں۔