بھارت: ہندوانتہاپسندوں نے یونیورسٹی میں نائیجیریا کے طلبا ء کو تشدد کا نشانہ بنایا، ہراساں کیا
نئی دہلی17اکتوبر(کے ایم ایس) فسطائی نریندر مودی کی قیادت والی ہندوتوا حکومت کے تحت اسلام فوبیا نے بھارتی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم غیر ملکی طلباء کو بھی اپنی لپیٹ میں لینا شروع کردیا ہے۔
جی ڈی گوینکا یونیورسٹی میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب فٹبال کے میدان میں بھارتی اور نائیجیرین طلبا ء آپس میں الجھ پڑے جس کے نتیجے میں چھ طلباء زخمی ہوگئے۔نائیجیریا کے طلباء ہندوتوا غنڈوں کے ہاتھوں ہراساں ہونے کے بعد کیمپس چھوڑ رہے ہیں۔ اپنی جان کے خوف سے نائجیریا کے طلبا نے سفارت خانے سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔ایف آئی آر درج کرانے والے نائجیرین طالب علم ربیو نے کہاکہ ہمیں طویل عرصے سے مقامی طلبا ء کی طرف سے ہراساں کیا جارہاہے جو ہمیں گالی گلوچ اور دھمکیاں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مقامی لوگ ہتھیاروں سے لیس جی ڈی گوئنکا یونیورسٹی کے ہاسٹل میں آئے اور ہم پر حملہ کردیا۔ کل شام ہمیں بے دردی سے مارا گیا۔ ہم دہلی فرار ہو گئے ہیں اور سفارت خانے کے اہلکاروں سے مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے۔تاہم یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو بڑھ چڑھ کرپیش کیاجا رہا ہے اور طلباء کے درمیان فٹ بال کے میدان میں جھگڑاہوا ہے۔یونیورسٹی کے رجسٹرار دھیریندر سنگھ پریہار نے کہا کہ ایک طالب علم کو کسی چیز سے ماراگیا اور پانچ چھ دیگر کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے سی سی ٹی وی پر شناخت کیے گئے آٹھ طلبہ کو چھٹی پر جانے کے لیے کہا ہے۔تحقیقات کا حکم دیاگیا ہے اور منگل تک رپورٹ آ جائے گی۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بھارتی اور نائجیرین طلباء کے درمیان جھگڑا ہوا ہے۔ دونوں گروپوں میں چند ہفتے قبل فٹبال کے میدان میں نماز پڑھنے پر جھگڑا ہوا تھا۔