امرتسر 18اکتوبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست پنجاب سے بھارتی پارلیمنٹ کے سکھ رکن سمرن جیت سنگھ مان نے بھارتی پولیس کی طرف سے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر جانے سے روکے جانے کے بعد مودی حکومت سے سوال کیاہے کہ اگر مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول کے مطابق ہے تو پھر انہیں مقبوضہ علاقے جانے سے کیوں روکاگیا ہے ۔
شرومنی اکالی دل(امرتسر)کے صدر سمرن جیت سنگھ مان کوبھارتی پولیس نے پنجاب جموں سرحد پر مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے سے روک دیاتھا۔سمرن جیت سنگھ مان اور ان کے ساتھی لکھن پور سرحد کے راستے مقبوضہ کشمیر جارہے تھے، جہاں انہیں اور ان کے ساتھیوں کو مقبوضہ علاقے جانے سے روک دیاگیا ۔ا نہیں قابض حکام کی جانب سے نقص امن کے خطرے کے پیش نظر جاری نوٹس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔سمرن جیت سنگھ مان نے ایک ٹویٹ میں بی جے پی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا ہے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال برقرارہے تو انہیں جموں و کشمیر جانے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی۔پولیس نے بغیر کوئی وجہ بتائے انہیںکشمیر جانے سے روک دیا۔ٹویٹ میں انہوں نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے جموں و کشمیر میں مکمل امن وامان کے دعویٰ کو مضحکہ خیزقراردیا۔انہوں نے ٹویٹ میں کہاکہ ان کی پارٹی کسی بھی کشمیری کے قتل عام ، ظلم وتشدد اورگرفتاریوں کیلئے بھارتی فوج کو دیے گئے خصوصی اختیارات کے خلاف ہے۔