آغا حسن الموسوی نے بھارتی سول سوسائٹی کو تنازعہ کشمیر کے حقیقی پس منظر سے آگاہ کیا
ممبئی:
انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیرکے صدر سید آغا حسن الموسوی الصفوی نے بھارت کے شہر ممبئی میں سول سوسائٹی کے اراکین کے ساتھ گفتگومیں انہیں تنازعہ کشمیر کے حقیقی پس منظر سے آگاہ کیا۔
بھارت میں بڑھتے ہوئے ہندوتوا نظریے کے پیش نظر جہاں ہندو جنونیوں کی طرف سے اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ، آغا حسن الموسوی نے بین المذاہب مکالمے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک خدا پر یقین اور خلق خدا کی خدمت کا درس ہر الہامی مذہب میں دیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ برائی کی مفاد پرست خود غرض طاقتیں اپنی مذمو م خواہشات کی تکمیل کی غرض سے بھارت میں فرقہ وارانہ تفریق پیدا کرنے کے لیے ہندوتواجنونیت کو فروغ دے رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہاکہ بین المذاہب مکالمہ مختلف مذاہب کے لوگوں کو اکٹھے کرنے اور بات چیت کے ذریعے شکوک و شبہات کو دور کرنے اور بین المذاہب افہام و تفہیم کو فروغ دینے کاراستہ فراہم کرتا ہے ۔آغا حسن الموسوی نے بھارت کی سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ جموں اور کشمیر کے عوام کادکھ درد محسوس کریں جنہیں بھارت کے ممتاز لیڈرموہن داس کرم چند گاندھی نے ‘امید کی کرن’ قراردیاتھا۔بات چیت کے سیشن میں صحافیوں سمیت تمام مذاہب اور زندگی کے مختلف طبقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔