بھارت

برطانیہ میں رشی سونک کے وزیر اعظم منتخب ہونے سے بھارت کو سبق سیکھنے کی ضرورت ہے: چدمبرم

نئی دہلی 25اکتوبر(کے ایم ایس) بھارتی نژاد برطانوی شہری رشی سونک کے برطانیہ کا وزیر اعظم منتخب ہونے پر جہاں بھارت بھر سے انہیں مبارکباد دی جا رہی ہے وہیںبھارت میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم سب کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ برطانیہ کے شہریوں نے دنیا میں ایک بہت ہی نایاب کام کرتے ہوئے اقلیتی برادری کے ایک رکن کو اپنا سب سے طاقتور عہدہ دے دیا۔ ہم رشی سونک کے لئے جشن مناتے ہیں۔ آئیے ایمانداری سے پوچھیں کیا ایسا بھارت میںہوسکتا ہے؟ بھارت کے سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ پہلے کملا ہیرس اور اب رشی سونک، امریکہ اور برطانیہ کے عوام نے اپنے ملک کے غیر اکثریتی شہریوں کو گلے لگایا اور انہیں حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر منتخب کیا۔انہوںنے کہاکہ میرے خیال میں بھارت اور اکثریتی جماعتوں کو اس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ دراصل کملا ہیرس اور رشی سونک دونوں بھارتی نژاد ہیں اور وہ عیسائی اکثریتی ممالک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ انہیں برطانیہ اور امریکہ کے عوام نے منتخب کیا ہے۔ یہ سوالات اس وقت اٹھائے جارہے ہیں جب 20کروڑ سے زائد مسلم آبادی والے بھارت میں نہ کوئی مسلمان وزیر ہے اور نہ ہی برسراقتدار جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی کا کوئی مسلمان رکن پارلیمنٹ ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button