مولانا عباس انصاری کی وفات پر اظہار رنج و غم
سرینگر26 اکتوبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں علاقائی سیاسی رہنماوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما مولانا عباس انصاری کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کیا ہے جو گزشتہ روز سری نگر میں انتقال کر گئے تھے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مولانا عباس انصاری نے امن اور اسلام کے لیے زندگی وقف کردی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اتحاد کے پرجوش حامی تھے جنہوں نے عاجزی کی زندگی گزاری۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کشمیر یوں کیلئے ایک بھرپور میراث چھوڑ گئے ہیں۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا عباس انصاری اپنی تمام زندگی مقبوضہ جموںوکشمیرکے مذہبی اور ثقافتی تکثیریت سے وابستہ مسائل سے جڑے رہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ تقسیم کو ختم کرنے کے لیے ان کی عظیم کوششوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔نیشنل کانفرنس کے رہنماﺅں عمر عبداللہ، علی محمد ساگر، ڈاکٹر مصطفی کمال، ناصر اسلم وانی، تنویر صادق، محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی نے بھی مولانا عباس انصاری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان اور مرحوم رہنما کے پیروکاروں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔
کانگریس کے سینئررہنما پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ مولانا عباس انصاری کا انتقال مقبوضہ جموںوکشمیر کے لیے بہت بڑا نقصان ہے کیونکہ ان کی آواز ہمیشہ مفاہمت کے لیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم رہنما کشمیر میں ہونے والی قتل وغارت اور تباہی پر فکرمند تھے اور وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے خواہاں تھے۔