پاکستانخصوصی دن

کھٹمنڈو:مقررین کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش

کھٹمنڈو31اکتوبر(کے ایم ایس)
کھٹمنڈو میں ایک پروگرام کے مقررین نے بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔
پروگرام کے مقررین میں ممتاز سیاستدان، تجزیہ کار، سکالرز اور نامور صحافی شامل تھے جنہوں نے نیپال میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے 27اکتوبر کو منائے گئے یوم سیاہ کے سلسلے میںمنعقدہ مذاکراے میں شرکت کی جس کا عنوان تھا "غیر قانونی قبضے کے نتائج”۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی حکومت کی طرف سے معلومات تک رسائی پر قدغن ، پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال، کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی اور دیگر غیر انسانی اقدامات کی مذمت کی۔اس دوران پاکستانی سفارتخانے میں موجود سامعین کو یوم سیاہ کے موقع پر صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔ صدر مملکت عارف علوی نے اپنے پیغام میں کشمیریوں کو اپنی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد جاری رکھنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بھی مذمت کی ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے لیے پاکستان کی پرعزم حمایت کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے ان کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق کے حصول تک کشمیری عوام کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔مذاکرے کے شرکاء نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی رپورٹوں کو بھی اجاگر کیااورمقبوضہ علاقے میں بھارت کے ظالمانہ اقدامات کی شدید مذمت کی ۔ اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ حل طلب تنازعہ کشمیر سے جنوبی ایشیا کے امن کوسنگین خطرہ لاحق ہے۔
بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو تقسیم برصغیر کے منصوبے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرینگر کے ہوائی اڈے پر فوج اتارکر جموں وکشمیر پر غیر قانونی طور پر کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف قبضہ کرلیا تھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button