اسلام آباد 04 فروری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں عالمی برادری کو آگاہ کرنے کے لیے جماعت اسلامی نے” کشمیر: عالمی ضمیر پر دستک “ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا۔
سیمینار میں ناروے، ملائیشیا، ترکمانستان، جرمنی، کرغزستان، افغانستان، روس، آذربائیجان اور ایران کے سفارت کاروں نے شرکت کی۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے سفارت کاروں سے مسئلہ کشمیر پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے یہ خطہ ایٹمی جنگ کے خطرے کی زد میں ہے لہذا خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے اس تنازے کا حل ضروری ہے۔ جماعت اسلامی نے سیمینار کے دوران قوم سے 5 فروری کو” یوم یکجہتی کشمیر“ جوش و جذبے کے ساتھ منانے کی اپیل بھی کی۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیرکے لوگ طویل عرصے سے بھارتی غیر قانونی قبضے کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی معاہدوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے اور اب وہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب تبدیل کرنے پر تلا ہوا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ دنیا کو بھارتی ریشہ دوانیوں اس کا نوٹس لینا چاہیے اور کشمیریوں کوحق خودارادیت دینے کیلئے بھارت پر دباو¿ ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے سفارت کاروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے متعلقہ ممالک تک یہ پیغام پہنچائیں کیونکہ مصیبت میں گھری انسانیت کے لیے آواز اٹھانا ان کا اخلاقی فرض ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے چند روز قبل منصورہ میں کشمیری قیادت کے اعزاز میں ایک استقبالیہ کا بھی اہتمام کیا تھا جہاں تنظیم رہنماﺅں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ جماعت اسلامی بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد میں کشمیری بھائیوں کی اخلاقی حمایت جاری رکھے گی۔