مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی فورسز کی طرف سے شبانہ چھاپوں کی مذمت کی

عالمی برادری تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار اداکرے

Governnent-forcesسرینگر03اکتوبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماو¿ں اور تنظیموں نے بھارتی فوج ، پیراملٹری فورسز ، پولیس اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے کشمیری سیاسی رہنماوں، کارکنوں اور تاجروں کے گھروں پرشبانہ چھاپوں کی مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگرتنظیموں نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں ان چھاپوں کو لاقانونیت کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سفاکانہ کارروائیوں نے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنا فوجی غرور ترک کرے ، علاقے کی زمینی حقیقت کو تسلیم کرے اور کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کے ذرےعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی اجازت دے۔
حریت رہنماو¿ں عبدالصمد انقلابی اور جاوید احمد میر نے اپنے بیانات میں عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے مداخلت کرے تاکہ خطے کو ایک بڑی جنگ سے بچایاجاسکے۔
دریں اثناءبھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے وادی کشمیر اور جموں خطے میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔ این آئی اے کے اہلکاروں نے بھارتی پیراملٹری فورسز اور پولیس کی مدد سے ضلع پونچھ میں نو مقامات پر تلاشی لی۔ این آئی اے کے چھاپوں کا بنیادی ہدف مقامی تاجر تھے۔ بھارتی فورسز نے آج ضلع بانڈی پورہ کے علاقے ارن میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
ڈاکٹروں اور میڈیکل طلباءنے میڈیکل کورسز میں آل انڈیا کوٹہ لاگوکرنے کے بھارتی حکومت کے منصوبے کے خلاف پورے مقبوضہ علاقے میں کئی مقامات پر احتجاج کیا ۔ ڈاکٹروں نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ اس منصوبے کا مقصد کشمیر کے مقامی کالجوں میں مقامی طلباءکے داخلے کو روکنا ہے ۔ محکمہ صحت سے وابستہ کنٹریکٹ ملازمین نے اپنی برطرفی کے خلاف سرینگر کے پریس انکلیو میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے تنظیم کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں جموں و کشمیر میں پڑھے لکھے نوجوانوں کے استحصال اور ہراساں کئے جانے کے خلاف جموں میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ہرش دیو سنگھ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2014میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے برسراقتدار آنے کے بعد نوجوانوں کی محرومی اور تذلیل کا سلسلہ شروع ہوا۔
ضلع پلوامہ کے علاقے راج پورہ میں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی ۔اس واقعے سے جنوری 2007 سے مقبوضہ علاقے میں خود کشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے تعداد بڑھ کو 514 تک پہنچ گئی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button