کشمیر ہائی کورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں ہندی کو سرکاری زبان قراردینے سے متعلق درخواست مسترد کر دی
سرینگر 22نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے ہندی کو مقبوضہ علاقے میں سرکاری زبان قراردینے سے متعلق درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
28اکتوبر کو چیف جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس ونود چیٹرجی کول پر مشتمل ہائی کورٹ کے ایک بنچ نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری زبان نامزد کرنے کا اختیار انتظامیہ کے پاس ہے ۔درخواست گزار جگ دیو سنگھ نے آئین کے آرٹیکل 343 اور 251کے تحت جموں و کشمیر سمیت لداخ میں ہندی کو سرکاری زبان کے طوررائج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔واضح رہے کہ 5اگست 2019کو دفعہ 370 اور 35Aکی منسوخی سے پہلے جموں و کشمیر کی سرکاری زبان اردو تھی۔ قانون ساز اسمبلی کے سرکاری ریکارڈ کو اردویا انگریزی میں مرتب کیاجاتا تھا۔ستمبر 2020میں بھارت نے جموں و کشمیر کی سرکاری زبانوں کا ایکٹ منظور کیا تھا جس کے تحت جموں و کشمیر کی سرکاری زبانوں کی فہرست میں اردو اور انگریزی کے علاوہ کشمیری، ڈوگری اور ہندی کو شامل کیا گیا تھا۔