مقبوضہ جموں و کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے نام نہاد گورنر کے بیان کی شدید مذمت

APHCسرینگر 30 اگست (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے کے نام نہاد گورنر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت حق خودارادیت کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کا عوامی مطالبہ کرنے والی کل جماعتی حریت کانفرنس ، اس کے رہنمائوں اورکارکنوں کو برداشت نہیں کرے گا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت کشمیری عوام کے ساتھ جانوروں سے بھی بدترسلوک کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے کٹھ پتلی گورنر کا آمرانہ اور چانکیائی طرز عمل اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت نے مظلوم کشمیریوں کی زندگیوں کوجہنم بنا رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ80لاکھ کی آبادی کے اس چھوٹے سے خطے کا ہندو جنونیت میں اندھے دس لاکھ قابض فوجیوں نے محاصرہ کررکھا ہے جن کو کالے قوانین کے تحت لوگوں کو قتل، گرفتار اور تذلیل کرنے اور املاک کو تباہ کرنے کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے خون کے پیاسے بھارتی کٹھ پتلی گورنرکی مجرمانہ ذہنیت اور غیر انسانی رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے امن پسند لوگوں کے خلاف جنگ چھیڑنے سے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا جائز مطالبہ کرتے ہیں، ظاہرہوتا ہے کہ اس جدید اور جمہوری تہذیب کے دور میں بھی نازی ازم کو دوبارہ زندہ کیا جارہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے جموں و کشمیر کے عوام کے اس غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا کہ ہم نے اپنی کشتیاں جلادی ہیں اور ہم اپنے مقصدسے منہ نہیں موڑ سکتے ہیں کیونکہ بھارتی ظلم وبربریت کے سامنے سرتسلیم خم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموںو کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کانوٹس لیں ۔ انہوں نے دنیا پر زوردیا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کرے کہ انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے گا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button