مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے لئے فوجی طاقت کابے دریغ استعمال کر رہا ہے

_108237749_gettyimages-1160106742-removebg-previewاقوام متحدہ کا خرم پرویز کی فوری رہائی کا مطالبہ
سرینگر23نومبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق ،حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو دبانے کے لیے ہندوتوا ہتھکنڈوں کے ساتھ ساتھ فوجی طاقت کابے دریغ استعمال کر رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ فسطائی مودی حکومت نے اگست 2019میں علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیری عوام کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ ترجمان نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے بارے میں بھارتی فوج کے ایک اعلی کمانڈرکے گمراہ کن بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں دس لاکھ سے زائد فوجیوں کی موجودگی خود بھارتی فوجی افسر کے دعوے کی نفی کرتی ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے منگل کے روز زمینی حقائق کو یکسر جھٹلاتے ہوئے دعویٰ کیاتھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر کی سیکورٹی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے۔
دریں اثنا مقبوضہ علاقے کی ہائیکورٹ نے ”ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن “کے سابق صدور میاں عبدالقیوم ، نذیر احمد رونگا اور سابق جنرل سیکرٹری غلام نبی شاہین کو بھارت مخالف اور آزادی نواز سرگرمیوں پر سمن جاری کر دیا ہے ۔ انہیں یہ سمن مقبوضہ علاقے کے سیکرٹری قانون اچل سیٹھی کی طرف سے دائر کی گئی شکایت پر جاری کیا گیا۔تینوں وکلاءکو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 17 دسمبر کو عدالت میں پیش ہو کر الزامات پر اپنا نقطہ نظر بیان کریں۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے آٹھ ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے معروف کشمیری محافظ خرم پرویز کی نظربندی کے باعث مقبوضہ جموں و کشمیر میں سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے کارکن اور صحافی شدید اضطراب کا شکار ہیں ۔ ماہرین نے خرم پرویز کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انکی مسلسل نظربندی سے ایسا لگ رہا ہے کہ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے اور ان کو دستاویزی شکل دینے پر انسانی حقوق کے محافظ کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہاہے۔خرم پرویز کو 22نومبر 2021کو جھوٹے لزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button