کشمیر بارے بھارت کی سوچ غیر حقیقت پسندانہ اور ہٹ دھرمی پرمبنی ہے ، حریت کانفرنس
سرینگر20اکتوبر (کے ایم ایس )بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کی سوچ کو غیر حقیقت پسندانہ اور روایتی ہٹ دھرمی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر جیسے سیاسی مسئلے کاکوئی فوجی حل نہیں ہوسکتا کیونکہ اس سے بڑے پیمانے پر خونریزی اور تباہی کا خطرہ ہے۔
حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیریوں کی اپنے حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کیلئے بھارت کی طرف سے فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے اس ناقابل تنسیخ حق کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی متعلقہ قراردادوں میں فراہم کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری اور مہذب دنیا میں اسی لاکھ کی آبادی میں دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وتشدد کا ایک وحشیانہ اقدام ہے ۔حریت ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں صورتحال معمول پر آنے کے بھارت کے بے بنیاد عوئوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 05اگست 2019کودفعہ 370کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی صورتحال انتہائی سنگین ہے اور بدترین فوجی محاصرے کے دوران لوگوں کو قتل ،عمر بھر کیلئے معذوراورگرفتارکیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی فوجیوں کی طرف سے متعد د بار اس طرح کے مظالم کانشانہ بن چکے ہیں تاہم انہوںنے کبھی بھی بھارت سے شکست نہیں مانی ہے۔ ترجمان نے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مقدس ایام کے دوران بھی بھارتی فورسز کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی جاری کارروائیوں کی مذمت کی۔انہوںنے کہاکہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں عید میلاد النبی کی تقریبات پر پابندی عائد کر دی تھی اور عیدمیلاد کے جلوسوں میں شرکت کی کوشش کرنے والے کشمیریوں پر وحشیانہ طورپر لاٹھی چارج کیاگیا ۔ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔