آزاد کشمیر

مودی حکومت اپنے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کو کشمیریوں کو ہراساں کرنے کیلئے استعمال کر رہی ہے ، امتیاز وانی

 

WhatsApp Image 2022-12-05 at 10.04.26 AMاسلام آباد06دسمبر(کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سیکرٹری اطلاعات اور ڈیموکریٹک پولٹیکل موومنٹ کے رہنما امتیاز احمد وانی نے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں این آئی اے،ایس آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کو کشمیریوں کو دبانے اورہراساں کرنے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں امتیاز احمد وانی نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی انتقامی کارروائی کا مقصد کشمیریوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارہ (ایس آئی اے)کی طرف سے بھارتی فوجیوں کے فورسز کے ہمراہ حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور عام شہریوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے جو کہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں حریت پسند کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر رہی ہیں۔تاہم انہوں نے کہاکہ بھارت کبھی بھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو گا اور کشمیری عوام حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ امتیاز وانی نے کشمیری نظر بندوں کو بھارت کی دور دراز جیلوں میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جیلوں میں کشمیری نظربندوں کو مسلسل سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا رہا ہے۔ انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ اور دیگر رہنمائوں محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر قاسم فکتو، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ،نسرین، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، نعیم احمد خان اوردیگر کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج مقبوضہ علاقے انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو بھی ہراساں کررہی ہے جبکہ کشمیری صحافی آصف سلطان، فہد شاہ، منان گلزار، سجاد گل اور عادل فاروق اور انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز اور محمد احسن اونتواوردیگر مسلسل غیر قانونی طورپر نظربند ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button