بھارت

نریندر مودی کو ایک ٹویٹ سے تکلیف ہوئی لیکن 135اموات سے نہیں

نئی دہلی11دسمبر(کے ایم ایس)بھارت میں ترنمول کانگریس کے ترجمان ساکیت گوکھلے نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 135لوگوں کی موت سے نہیں بلکہ ایک ٹویٹ سے تکلیف ہوئی ہے۔
گوکھلے کو نریندر مودی کے خلاف مبینہ جعلی ٹویٹ کے الزام میں تین دنوں میں دو بار گرفتار کیا گیا۔ ساکیت گوکھلے نے اپنی کئی ٹویٹس میں کہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ مجھے موربی پل گرنے کے بارے میں ٹویٹ کرنے پر 3دنوں میں دو بار گرفتار کیا گیا اور آج تک ناقص پل بنانے والے اوریوا کمپنی کے مالکان کا نام ایف آئی آر میں بھی درج نہیں کیا گیا، گرفتاری تو دورکی بات ہے۔انہوں نے کہاکہ نریندر مودی کو ایک ٹویٹ سے تکلیف پہنچی ہے لیکن135معصوم لوگوں کی موت سے نہیں۔گوکھلے نے کہا کہ انہیں بی جے پی کے حکم پر گرفتار کیا گیا، ضمانت ملی تو دوبارہ گرفتار کیا گیا اور دوبارہ ضمانت کرنا پڑی۔انہوں نے کہاکہ یہ سب کچھ تین دن کے عرصے میں ہوا۔ ساکیت گوکھلے نے کہاکہ اگربی جے پی یہ سمجھتی ہے کہ وہ مجھے توڑ دے گی تو وہ غلطی کر رہی ہے ، ان کے خلاف میرا عزم مزیدپختہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ موربی میں دوسری شکایت بی جے پی کے حلیف الیکشن کمیشن کی جانب سے میرے خلاف درج کی گئی تھی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ دونوں مرحلوں کی پولنگ ختم ہونے کے بعدمیرے خلاف انتخابی مداخلت کا مقدمہ درج کیا گیا۔ تاہم انتخابات کے دن مودی کی طرف سے فرقہ وارانہ تقریروں اور روڈ شوز سے الیکشن کمیشن کو کوئی فرق نہیں پڑا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button