مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیریوں کے جمہوری اور آئینی حقوق کی بحالی تک عدم استحکام ختم نہیں ہوگا: نیشنل کانفرنس

سرینگر11جنوری(کے ایم ایس) غیرقانونی طوپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے کہاہے کہ جموں و کشمیر میں عدم استحکام اس وقت تک جاری رہے گا جب تک لوگوں کے جمہوری اور آئینی حقوق بحال نہیں ہوتے۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما شیخ مصطفی کمال نے سرینگر میں ایک بیان میںکہاکہ 5اگست 2019کے فیصلے واضح طور پر جموں و کشمیر کے کسی بھی خطے کے لئے اچھے نہیں تھے۔انہوں نے کہاکہ کرگل کے لوگ پہلے ہی دفعہ 370، 35 اے کی منسوخی اور ریاست کی تقسیم کے خلاف تھے اوراب لہہ کے لوگ بھی ان فیصلوں کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور اپنی ثقافت، زمینوں اور ملازمتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر اور جموںمیں بھی صورتحال مختلف نہیں ہے۔ مصطفےٰ کمال نے کہاکہ لوگوں کے مطالبات سننے کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے وہ موقع فراہم نہیں کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے حقوق کی بحالی کا مطلب صرف ریاستی حیثیت کی واپسی نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ شہریوں کے ساتھ مساویانہ سلوک کیا جائے جن کے حقوق بحال ہوں۔ انہوں نے کہاکہ افسر شاہی کے تسلسل نے لوگوں کے مسائل میں اضافہ کر دیا ہے اور ترقی کے فقدان اور انتظامی عدم استحکام کو بڑھا دیا ہے۔انہوں نے کہا جب تک خطے میں عوامی حکومت نہیں ہوگی ،مسائل حل نہیں ہونگے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button