بھارت جموں شہر کے مرکز میں فوجیوں کے لیے ہائوسنگ کالونی کا منصوبہ بنا رہا ہے
جموں16جنوری(کے ایم ایس) بھارت نے بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے جموں شہر میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسروں، فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے ہائوسنگ کالونی بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
سرمائی دارالحکومت میں ہائوسنگ کالونی بنانے کا منصوبہ انڈین آرمی ویلفیئر ہائوسنگ آرگنائزیشن (اے ڈبلیو ایچ او) نے وضع کیا ہے۔مودی حکومت کی طرف سے اگست 2019میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد متعارف کرائے گئے نئے ڈومیسائل قوانین کے مطابق فوجیوں کو مقبوضہ جموں وکشمیرکے ڈومیسائل جاری کئے جائیں گے۔اے ڈبلیو ایچ اونے جموں شہرمیں ہائوسنگ کالونی کے لیے سروے شروع کیاہے تاکہ حاضر سروس/ریٹائرڈ فوجیوں،ان کی بیوائوں اور مارے گئے فوجیوں کے والدین کی ضروریات کاپتہ لگایاجائے۔ ہائوسنگ کالونی میں سینکڑوں فلیٹس ہوں گے۔سروے کا اختتام رواں سال 30اپریل کو ہوگا۔ تنظیم کی آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق حاضر سروس یا ریٹائر ڈ فوجیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی درخواستیں جمع کرائیں۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وہ اہلکار جو جموں و کشمیر میں 15 سال کی مدت سے مقیم ہیں، وہ لوگ جنہوں نے علاقے میں سات سال تک تعلیم حاصل کی ہے اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں واقع کسی بھی تعلیمی ادارے میں 10ویںیا12ویں جماعت کے امتحان میں شرکت کی ہے اور دفاعی عملہ جنہوں نے علاقے میں 15 سال یا اس سے زیادہ عرصہ خدمات انجام دی ہیں،وہ بھی درخواست دینے کے اہل ہیں۔ اے ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ہائوسنگ کالونی کی منصوبہ بندی محکمہ ماحولیات سے موصول ہونے والی رپورٹ کی بنیاد پر کی جائے گی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370اور 35Aکی منسوخی سے پہلے،صرف جموں و کشمیر کے پشتنی باشندوں کو ہی علاقے میں زمین خریدنے اور سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دینے کی اجازت تھی۔ تاہم مودی حکومت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق چھین لئے اور غیر قانونی طور پر جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا جبکہ18مئی2020 کو جموں و کشمیر کے ڈومیسائل قانون کو تبدیل کرکے غیرریاستی افرادکو ڈومیسائل فراہم کرنے کی راہ ہموارکی گئی۔ یہ پوراعمل اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے مطابق غلط اور غیر قانونی ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔