بھارت

دلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کر دی

نئی دلی 19جنوری (کے ایم ایس)
بھارت میں دلی ہائی کورٹ نے فروری2020میں نئی دلی میں فسادات سے متعلق مقدمے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت نظربند جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس لیڈر شرجیل امام کی ضمانت پر رہائی کی دو درخواستوں پر سماعت 30جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ مقدمے میں ملک سے بغاوت کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس سدھارتھ مردول اورتلونت سنگھ پر مشتمل ہائی کورٹ کا ڈویژن بنچ نے عبوری ضمانت کی درخواست پرسماعت کی۔شرجیل امام کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ان کے موکل کو ایک اور کیس میں ضمانت دی گئی ہے جس میں بھی بغاوت کے الزامات شامل تھے۔ تاہم عدالت نے کہا کہ چونکہ درخواستیں ایک ہی ایف آئی آر پر مبنی ہیں، لہذاانہیں ایک ساتھ سناجانا چاہیے ۔عدالت نے کہاکہ آپ کی ٹرائل کورٹ کی طرف سے باقاعدہ ضمانت اور عبوری ضمانت مسترد کئے جانے کے خلاف دائر دونوں درخواستیں زیر التوا ہیں لہذا انہیں اکھٹا سنا جانا چاہیے ۔ شرجیل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست اپریل میں سماعت کے لیے مقرر ہے اور انہوں نے اس وقت تک کیلئے عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے جب تک کہ سپریم کورٹ بغاوت کے جرام کی آئینی جواز کا فیصلہ نہیں کر لیتا۔عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان تمام افراد کو رہا کرنے کا حکم نہیں دیا جن پر غداری کا الزام ہے۔عدالت نے مزید کہاکہ آج ہمارے سامنے شرجیل کی ضمانت کی دودرخواستیں موجود ہیں۔ ہم آپ کو آج اور پھر بعد میں دوبارہ نہیں سن سکتے۔ دونوں درخواستوں کی سماعت ایک ساتھی ہو گی ۔ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت اپریل کے بجائے 30 جنوری تک ملتوی کر دی ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button