مساجد میں لائوڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دینا بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے،الہ آباد ہائی کورٹ
پریاگ راج 06 مئی (کے ایم ایس)
بھارت میں جاری لائوڈ اسپیکر کے تنازعہ کے دوران الہ آباد ہائی کورٹ نے مساجد میں لائوڈ اسپیکر لگانے کیلئے دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ مساجد میں لائوڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دینا بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے ۔
جسٹس وویک کمار برلا اور جسٹس وکاس پر مشتمل ہائی کورٹ کے دو رکنی ڈویژن بنچ نے یہ حکم ضلع بداون کے رہائشی عرفان کی طرف سے ضلع کے گائوں دھون پور کی نوری مسجد میں لائوڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دینے کی اجازت حاصل کرنے کیلئے دائر ایک درخواست پر سماعت کے دوران دیا۔ عدالت نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اگرچہ مساجد میں اذان دینا اسلام کا بنیادی رکن ہے تاہم لائوڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دینا آئینی ، قانونی اور بنیادی حق نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ بھارت میں صوتی آلودگی (ریگولیشن اینڈ کنٹرول)رولز 2000کے تحت رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاڈ اسپیکر کے استعمال پرپابندی ہے ۔اس کی خلاف ورزی پر 5سال تک کی قید اورایک لاکھ رورپے تک کے جرمانے کی سزا دی جاسکتی ہے۔