خصوصی دن

گائوکدل،ہندواڑہ اور کپواڑہ قتل عام کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت

سرینگر 19جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر اور دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے بے گناہ کشمیریوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر اور ملحقہ علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں کشمیریوں سے گائو کدل، ہندواڑہ اور کپواڑہ قتل عام کے شہدا کی برسیوں کے موقع پر مکمل ہڑتال کی اپیل کی گئی ہے ۔21جنوری 1990کو سرینگر کے علاقے گا ئوکدل میں بھارتی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر اندھا دھندفائرنگ کرکے 50سے زائد کشمیریوں کو شہید اورسینکڑوں کوزخمی کردیاتھا۔ اسی سال25جنوری کو شمالی کشمیر کے قصبے ہندواڑہ میں بھارتی فوجیوں نے کم سے کم 21کشمیریوں کو شہید کر دیاتھا۔ بھارتی یوم جمہوریہ کے ایک دن بعد 27جنوری 1994کو فوجیوں نے کپواڑہ قصبے میں یوم جمہوریہ پرہڑتال کرنے پر27 شہریوں کوشہید کردیاتھا۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ اور جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ کی جانب سے چسپاں کئے گئے پوسٹروں میںشہداء کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے ان کے مشن کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔گائو کدل ، ہندواڑہ اور کپواڑہ قتل عام کے شہداء کی تصاویر والے پوسٹر مقبوضہ علاقے میں دیواروں اور کھمبوں چسپاں کئے گئے ہیںجن پر اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ بھی کیاگیا ہے۔ پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ پورے علاقے کو 26جنوری کو منائے جانیوالے بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پوسٹروں کے ذریعے کشمیریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ 26جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپرمنائیں اور بھارت کی تمام سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کریں۔پوسٹروں میں بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کی تقریبات کو کشمیریوں کے ساتھ ایک ظالمانہ مذاق قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کو مکمل ہڑتال کر کے بھارت کو واضح پیغام دینا چاہیے کہ وہ اپنے مادر وطن پر اسکے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔ پوسٹروں میںمزید کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام بھارت سے صرف اپنے پیدائشی حق ، حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کی ضمانت انہیںاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں فراہم کی گئی ہے۔ پوسٹرو میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض افواج کے گھنائونے جرائم کاسخت نوٹس لے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button