ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ کا سکول پرنسپل ستندر کور کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت
سرینگر13اکتوبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل کی قیادت میں ایک وفدگزشتہ دنوں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والی سرینگر کے ایک سکول کی پرنسپل ستندر کور کے گھر گیا اور سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے اس موقع پر کہاکہ بعض عناصر کشمیریوں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں جیسا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے ایک سازش کے تحت 20مارچ 2000ء کو چھٹی سنگھ پورہ میں 35 بے گناہ سکھوں کا قتل عام کیاتاکہ انہیں اپنے کشمیری بھائیوں سے نفرت پر مجبور کیاجاسکے تاہم انہوں نے کہاکہ اس وقت بھی سکھوں نے بھارت کی چالوں کو ناکام بنادیا۔انہوں نے کہاکہ لہذا یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہمیں ستندر کور کے قتل کے پس پردہ سازش کا پتہ لگانا ہوگا کیونکہ ہمارا یہ یقین ہے کہ اس کے پیچھے بھی دشمن کی سازش کارفرما ہے جو کہ مقبوضہ علاقے میں سکھوں کو مسلمانوں کے ساتھ لڑاناچاہتا ہے۔دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں روایتی بھائی چارے کی فضا کو تباہ کرنے کے درپے ہیں تاکہ کشمیریوں کو ان کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی سے دور کرنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں فرقہ وارایت کو ہوا دی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت کشمیریوں کو تقسیم کرنے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میںآبادی کا تناسب بگاڑنے کیلئے نت نئے منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور اسی مقصد کیلئے مودی نے 5اگست 2019 کوجموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت منسوخ کی اور نئے ڈومیسائل قانون کے تحت غیر کشمیریوں کی مقبوضہ علاقے میں آبادکاری کی راہ ہموار کی ہے۔حریت رہنماء نے کہاکہ اب بھارتی خفیہ ایجنسیاں کشمیری عوام کو تقسیم کرنے مختلف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہیں۔ انہوںنے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے کشمیریوں کی صفوں میں اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے واضح کیاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و سلامتی قائم نہیں ہو سکتی ۔