بھارت کشمیری خواتین کی بے حرمتی کو جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کررہا ہے: مسرت عالم
سرینگر07مارچ(کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کشمیری خواتین پر قابض بھارتی فورسزکے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیری خواتین کی بے حرمتی کو جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کررہا ہے۔
مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں سرینگر اور مظفر آباد کے علاہ دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں اورانسان دوست عوام سے اپیل کی کہ وہ 8مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کشمیری مائوں، بہنوں اور بیٹیوں سے ہونی والی زیادتیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اوراقوامِ متحدہ ، یورپی یونین،اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی توجہ بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرانے کے لئے اپنا کردار اداکریں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے تحریک مزاحمت کے آغاز میں ہی مارچ 1990میں سرینگر کے علاقے چھانہ پورہ میں خواتین کو نہ صرف اجتماعی زیادتی بلکہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے کشمیری خواتین پر بدترین ریاستی جبر و تشدد کے ذریعے حقوق نسواں سے متعلق تمام عالمی قوانین کو تار تار کردیاہے۔ حریت چیئرمین نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں10لاکھ بھارتی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے کشمیری خواتین مسلسل خوف وہراس میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 8مارچ کو جب پوری دنیا خواتین کے حقوق کے تحفظ کا دن منارہی ہے ، بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں خواتین پر ظلم و تشدد اور آبروریزی کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری خواتین گزشتہ تین دہائیوں سے بھارتی مظالم کابہادری کے ساتھ مقابلہ کررہی ہیں ۔انہوں نے کہاآسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی ، ناہیدہ نسرین اور دیگر کشمیری خواتین آج بھی جرم بے گناہی میں بھارتی جیلوں میں نظربند ہیں۔ مسرت عالم بٹ نے کہاکہ کنن پوشپورہ کا انسانیت سوز سانحہ، شوپیان میں آسیہ اور نیلوفر اورکٹھوعہ میں 8سالہ آصفہ کی بے حرمتی اورقتل اقوام عالم کیلئے چشم کشا ہیں۔